تیرے خیال سے یوں سجائی تمام رات
اک بت کو دیکھنے میں بتائی تمام رات
وہ اجنبی تھا صبح یہ معلوم ہو گیا
تصویر جس کی ہم نے بنائی تمام رات
جانے میں کس قفس کے خیالوں میں قید تھا
دیوار اپنے گھر کی جلائی تمام رات
زندہ رہے گا جوش گلابوں میں اس لیے
اک داستان شمع سنائی تمام رات
ہم مسکرا کے سب سے سویرے ملے مگر
سینے میں ہم نے کیسے چھپائی تمام رات
تیرے خیال و خواب میں آتے مگر کبھی
دیتی نہیں ہے ہم کو رہائی تمام رات
سناٹا اس قدر تھا کہ ہر شاخ ہر کلی
جھک جھک کے مانگتی تھی دہائی تمام رات
راسخؔ ہوا نے شاخ سے پتے گرا دئے
اور یاد سب کہانی دلائی تمام رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.