تیرے کوچہ سے نہ یہ شیفتگاں جاتے ہیں
تیرے کوچہ سے نہ یہ شیفتگاں جاتے ہیں
جھوٹ کہتے ہیں کہ جاتے ہیں کہاں جاتے ہیں
آمد و رفت نہ پوچھ اپنی گلی کی ہم سے
آتے ہیں ہنستے ہوئے کرتے فغاں جاتے ہیں
کعبہ و دیر میں دیکھے ہیں اسی کا جلوہ
کفر و اسلام میں کب دیدہ وراں جاتے ہیں
نہیں مقدور کہ پہنچے کوئی اس تک پر ہم
جوں نگہ دیدۂ مردم سے نہاں جاتے ہیں
گر ہے دیدار طلب صاف کر اپنے دل کو
روبرو اس کے تو آئینہ دلاں جاتے ہیں
جذب تیرا ہی اگر کھینچے تو پہنچیں ورنہ
تجھ کو سنتے ہیں پرے واں سے جہاں جاتے ہیں
آہ کرتا ہے خراش ان کا دلوں میں نالہ
کون یہ قافلہ میں نالہ زناں جاتے ہیں
جی میں ہے کہئے غزل اور مقابل اس کے
گہر اس بحر میں مضموں کے رواں جاتے ہیں
تجھ کو بیدارؔ رکھا پیچھے گراں باری نے
راہ رو جو ہیں سبک سار دواں جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.