Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے مجنوں کو آبادی سے ویرانے سے کیا مطلب

محمد عمر

تیرے مجنوں کو آبادی سے ویرانے سے کیا مطلب

محمد عمر

MORE BYمحمد عمر

    تیرے مجنوں کو آبادی سے ویرانے سے کیا مطلب

    ترے جلوؤں سے مطلب آئنہ خانے سے کیا مطلب

    الٰہی عشق کے بندوں کو ترسانے سے کیا مطلب

    حیات جاوداں بخشی تو مر جانے سے کیا مطلب

    تری الفت کے بے ہوشوں کو ہوش آنے سے کیا مطلب

    ترے دیدار کے مستوں کو میخانے سے کیا مطلب

    جب آئے ذبح کرنے پھر ترس کھانے سے کیا مطلب

    گلے پر جب رکھا خنجر تو رک جانے سے کیا مطلب

    پڑا رہنے دو بے گور و کفن قاتل کے کوچہ میں

    شہیدوں کی ہیں لاشیں ان کو دفنانے سے کیا مطلب

    خوشی سے دے دیا جب دل تو پھر اس کا ہے کیا شکوہ

    مگر یہ پوچھتا ہوں دل چرا لانے سے کیا مطلب

    تڑپتے رہتے ہیں دن رات ذکر و فکر الفت میں

    تری خواہش میں دیوانوں کو سو جانے سے کیا مطلب

    مرض بڑھتا ہے فرقت میں علاج و فکر درماں سے

    جو بیمار محبت ہیں دوا کھانے سے کیا مطلب

    زمانہ جانتا ہے عشق میں جو کچھ مصیبت ہے

    پھر افشا راز کر کے دم نکل جانے سے کیا مطلب

    عروج با کمالی ہے زوال بے کمالی ہے

    شہید ناز کی میت کو دفنانے سے کیا مطلب

    جہاں بھی تو نظر آیا وہیں سجدہ کیا فوراً

    ترے طالب کو کعبے اور بت خانے سے کیا مطلب

    ترے جلوے نظر آتے ہیں جب دنیائے فانی میں

    ترے شیدا کو دنیا چھوڑ کے جانے سے کیا مطلب

    عمرؔ ہر وقت ان سے وصل رہتا ہے خیالوں میں

    انہیں آنے سے کیا مطلب ہمیں جانے سے کیا مطلب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے