تیرے مجنوں کو آبادی سے ویرانے سے کیا مطلب
تیرے مجنوں کو آبادی سے ویرانے سے کیا مطلب
ترے جلوؤں سے مطلب آئنہ خانے سے کیا مطلب
الٰہی عشق کے بندوں کو ترسانے سے کیا مطلب
حیات جاوداں بخشی تو مر جانے سے کیا مطلب
تری الفت کے بے ہوشوں کو ہوش آنے سے کیا مطلب
ترے دیدار کے مستوں کو میخانے سے کیا مطلب
جب آئے ذبح کرنے پھر ترس کھانے سے کیا مطلب
گلے پر جب رکھا خنجر تو رک جانے سے کیا مطلب
پڑا رہنے دو بے گور و کفن قاتل کے کوچہ میں
شہیدوں کی ہیں لاشیں ان کو دفنانے سے کیا مطلب
خوشی سے دے دیا جب دل تو پھر اس کا ہے کیا شکوہ
مگر یہ پوچھتا ہوں دل چرا لانے سے کیا مطلب
تڑپتے رہتے ہیں دن رات ذکر و فکر الفت میں
تری خواہش میں دیوانوں کو سو جانے سے کیا مطلب
مرض بڑھتا ہے فرقت میں علاج و فکر درماں سے
جو بیمار محبت ہیں دوا کھانے سے کیا مطلب
زمانہ جانتا ہے عشق میں جو کچھ مصیبت ہے
پھر افشا راز کر کے دم نکل جانے سے کیا مطلب
عروج با کمالی ہے زوال بے کمالی ہے
شہید ناز کی میت کو دفنانے سے کیا مطلب
جہاں بھی تو نظر آیا وہیں سجدہ کیا فوراً
ترے طالب کو کعبے اور بت خانے سے کیا مطلب
ترے جلوے نظر آتے ہیں جب دنیائے فانی میں
ترے شیدا کو دنیا چھوڑ کے جانے سے کیا مطلب
عمرؔ ہر وقت ان سے وصل رہتا ہے خیالوں میں
انہیں آنے سے کیا مطلب ہمیں جانے سے کیا مطلب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.