تیرے میرے کھچاؤ کی آواز
تیرے میرے کھچاؤ کی آواز
اک گھٹن کی دباؤ کی آواز
میری آنکھوں کے خشک صحرا میں
ہے مسلسل بہاؤ کی آواز
مجھ کو آتی ہے میرے بستر سے
ایڑیوں کے گھساؤ کی آواز
آپ مانیں کہ مسترد کر دیں
ہوتی ہے ہاؤ بھاؤ کی آواز
کتنی محسوس ہوتی ہے مجھ کو
ہجر تیرے کساؤ کی آواز
روز سنتا ہوں غور کرتا ہوں
عمر تیرے گھٹاؤ کی آواز
مجھ کو آتی ہے میرے زخموں سے
مرہموں کے ہٹاؤ کی آواز
میں نے آنکھوں سے خود سنی اس کے
تھی اشارے میں جاؤ کی آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.