تیرے نہ آنے سے مری محفل اداس ہے
تیرے نہ آنے سے مری محفل اداس ہے
بہتا پہ پانی خوب ہی ساحل اداس ہے
محبوب ہوگا قدموں میں جو کہتا تھا مجھے
آیا نہ کام کچھ بھی وہ عامل اداس ہے
حملہ کیا تھا اس نے نگاہوں کے وار سے
اس پر بھی جانے کیوں مرا قاتل اداس ہے
تیرے بغیر سجنی گزارا نہیں مرا
آ جاؤ مجھ کو ملنے مرا دل اداس ہے
ناؤ میں پیار کی میں سفر پر گیا تھا جب
پہنچا نہیں کنارے تو منزل اداس ہے
مشکل ہے عشق کرنا مرے یار کچھ ذرا
منزل کو سر کیا تھا تو مشکل اداس ہے
نمبر نہ پورے آئے جو پرچے میں دوست کے
محنت تھا کام جس کا وہ قابل اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.