تیرے رخ صبیح نے رنگ سحر دکھا دیا
تیرے رخ صبیح نے رنگ سحر دکھا دیا
ظلمت شب میں بھی مجھے جینے کا حوصلہ دیا
سحر نظر سے آپ کے حسن بیاں ملا دیا
میں نے عروس شعر کو کتنا حسیں بنا دیا
میرے جنوں کی خاک پا سرمۂ دیدہۂ خرد
مجھ سے نہ پوچھ ہم نفس وقت کو میں نے کیا دیا
جا کے دیار فکر میں چھیڑ دیا جنوں کا ساز
سویا ہوا شعور تھا میں نے اسے جگا دیا
دل کی جبین شوق پر پڑ گئی اک حسیں شکن
میں نے رخ حیات سے پردہ جو کل ہٹا دیا
راہ وفا کی سختیاں میری نظر میں اب نہیں
میں نے ہر ایک گام پر ایک چمن کھلا دیا
تیرے گماں کی خیر ہو بن نہ سکا خدا خدا
میرے یقین و شوق نے بت کو خدا بنا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.