تیرے سائے سے پرے رہ کے جیا کیسے کریں
تیرے سائے سے پرے رہ کے جیا کیسے کریں
فاصلے طے بھی کریں ہم تو بتا کیسے کریں
روگ اس دل کو لگا ہے تری خاطر ورنہ
تو نہیں ہے تو بتا دل کی دوا کیسے کریں
دو گھڑی بھر کے لئے بھی نہ رہا ساتھ ترا
بن ترے شہر میں ہم پاس وفا کیسے کریں
رنج و غم کی وہ روانی نہ رہی دل میں مرے
دل دکھے گا تو بتا دل سے دعا کیسے کریں
آپ کی دنیا الگ اور الگ اپنا جہاں
راستے جب نہ ہوں منزل پہ ملا کیسے کریں
بے وفائی کا چلن عام ہے دنیا میں کرنؔ
زندگی بھر کے لئے زخم سہا کیسے کریں
- کتاب : Pehchaan (Pg. 97)
- Author : Kavita Kiran
- مطبع : Shiyam Kumar (1989)
- اشاعت : 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.