تیرے ساتھ چلتی ہوں اک جہان جاتا ہے
تیرے ساتھ چلتی ہوں اک جہان جاتا ہے
گر گریز کرتی ہوں تیرا مان جاتا ہے
درد کے حوالے سے کتنا با خبر ہے وہ
میرے دل کی باتوں کو کیسے جان جاتا ہے
دھوپ ہی تو ملتی ہے زرد زرد موسم میں
وحشتوں کے صحرا میں سائبان جاتا ہے
خاک دل تجھے لے کر اب کہاں کہاں جاؤں
گر زمیں کی ہوتی ہوں آسمان جاتا ہے
ہجر کے سمندر سے میں گزر کے آئی ہوں
تیرے اب نہ ملنے سے میرا مان جاتا ہے
جب روش پہ چلتی ہوں میں ادائے وحشت کی
پھول روٹھ جاتے ہیں گلستان جاتا ہے
بزم میں اسے رومیؔ جب بھی دفعتاً دیکھوں
ضبط ہی نہیں دل سے ہر گمان جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.