تیرے سوا بھی کوئی مجھے یاد آنے والا تھا
تیرے سوا بھی کوئی مجھے یاد آنے والا تھا
میں ورنہ یوں ہجر سے کب گھبرانے والا تھا
جان بوجھ کر سمجھ کر میں نے بھلا دیا
ہر وہ قصہ جو دل کو بہلانے والا تھا
مجھ کو ندامت بس اس پر ہے لوگ بہت خوش ہیں
اس لمحے کو کھو کر جو پچھتانے والا تھا
یہ تو خیر ہوئی دریا نے رخ تبدیل کیا
میرا شہر بھی اس کی زد میں آنے والا تھا
اک اک کر کے سب رستے کتنے سنسان ہوئے
یاد آیا میں لمبے سفر پر جانے والا تھا
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 323)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.