Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری چاہت میں کمی کیسے گوارا کر لیں

محمد راشد اطہر

تیری چاہت میں کمی کیسے گوارا کر لیں

محمد راشد اطہر

MORE BYمحمد راشد اطہر

    تیری چاہت میں کمی کیسے گوارا کر لیں

    عشق روزی تو نہیں ہے کہ گزارا کر لیں

    منفعت چاہے تو الفت کو تجارت نہ بنا

    جانتے بوجھتے ہم کیسے خسارا کر لیں

    تو ہواؤں کے جھپٹے میں نہ آیا ہو کہیں

    دو گھڑی ٹھہر جا تیرا بھی اتارا کر لیں

    تیرے وعدوں پہ یقیں ہو تو اسی آس سے ہم

    جسم کو راکھ کریں روح کو پارہ کر لیں

    غیر سے بھی وہ مخاطب ہیں تو امید سی ہے

    بات ہم سے نہ سہی ذکر ہمارا کر لیں

    کیسے برداشت کریں غیر کی تجھ پر تنقید

    خود بھی شاکی ہوں تو خود سے بھی کنارا کر لیں

    ہم سے غافل نہیں رہتے کبھی طوفاں کہ کہیں

    ڈوبتے ڈوبتے تنکے کو سہارا کر لیں

    ہوئی متروک وفا عام ہوئی بو الہوسی

    عقل کہتی ہے کہ ہم بھی کوئی چارہ کر لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے