تیری دہلیز پر اس کو مقدس معتبر جانا
تیری دہلیز پر اس کو مقدس معتبر جانا
مگر جب آئے میداں میں تو کب پھر سر کو سر جانا
یہی انداز تو احسن کو اسفل کرنے والا ہے
فقط کھانا کمانا عیش کرنا اور مر جانا
حقیقی عشق تھا جس نے رکھا تاریخ میں زندہ
کسی کا دو پہاڑوں پر ادھر جانا ادھر جانا
تمہاری منتظر رہتی ہیں بوڑھی شاخیں شدت سے
پرندے دیر سے مت شام کو سوئے شجر جانا
محبت کرنے والوں کے بھی کیا انداز ہوتے ہیں
کبھی آندھی سے لڑ جانا کبھی آہٹ سے ڈر جانا
وہاں بچوں کے چہرے دیکھ کر کچھ یاد آئے گا
ہمارے گھر جلا کر تم کو بھی ہے اپنے گھر جانا
پڑھو پہلے نبیلؔ اک عمر پھر تھامو قلم اپنا
ضروری ہے چھلکنے کے لئے اندر سے بھر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.