تیری ہی تصویر میں تیرا بدل ڈھونڈا گیا
تیری ہی تصویر میں تیرا بدل ڈھونڈا گیا
کتنی آسانی سے اک مشکل کا حل ڈھونڈا گیا
تجھ کو دنیا کی نگاہوں سے بچانے کے لیے
دل کے دریا کی تہوں میں اک محل ڈھونڈا گیا
دن مہینے سال کیا صدیاں خفا ہونے لگیں
پیار کرنے کے لیے جب ایک پل ڈھونڈا گیا
میں جو آنکھیں موند کر ڈوبا ہوں تیری یاد میں
ڈالنے کے واسطے کوئی خلل ڈھونڈا گیا
کیا کہیں پائیں گے ہم ایسی مثال جستجو
آنکھ کی تشبیہ کی خاطر کنول ڈھونڈا گیا
کچھ بہانا مجھ کو سولی پر چڑھانے کے لیے
آج ڈھونڈے گی یہ دنیا جو نہ کل ڈھونڈا گیا
پہلے کاغذ آنسوؤں سے نم کیا پروازؔ نے
پھر ادائے خاص سے تجھ کو غزل ڈھونڈا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.