Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری اک بات پہ یوں دل سے ترانے نکلے

چھبی سکسینہ سہائے صبا

تیری اک بات پہ یوں دل سے ترانے نکلے

چھبی سکسینہ سہائے صبا

MORE BYچھبی سکسینہ سہائے صبا

    تیری اک بات پہ یوں دل سے ترانے نکلے

    جیسے امید کے جگنو کے ٹھکانے نکلے

    کیا ہوا تیرا کرم جو نہ ہوا گر مجھ پہ

    میری الفت کے گھروندے سے خزانے نکلے

    اتنا آساں نہ تھا ان سے مرا دوری رکھنا

    کس طرح عزم کو ہم اپنے نبھانے نکلے

    ہم نے جانا تھا محبت کا صلہ ہوگا غم

    پھر بھی کیا سوچ کے ہم عمر گنوانے نکلے

    ان کے آنے کی ہو آہٹ تو مجھے لگتا ہے

    میری تنہائی سرابوں سے سجانے نکلے

    جب بھی احساس مسرت ہوا اک پل کو تبھی

    نیند سے درد کو میرے وہ جگانے نکلے

    جو نہ کہنا تھا کبھی آج وہ اشعار بنائیں

    پھر یہ معذور غزل سب کو سنانے نکلے

    تم سے جو ہو نہ سکا ہم بھی کہاں تھے ماہر

    عشق کی راہ پہ ناکام سیانے نکلے

    واسطہ اتنا ہی رہتا ہے صباؔ ان سے یہ

    چشم پر نم کو ستاروں سے سجانے نکلے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے