تیری خاطر کیا نہیں اے بے وفا میں نے کیا
تیری خاطر کیا نہیں اے بے وفا میں نے کیا
تو کہ اک پتھر تھا تجھ کو دیوتا میں نے کیا
قید کر کے کر دیا بے بال و پر صیاد نے
آسماں چھونے کا جب بھی حوصلہ میں نے کیا
تذکرہ تک بھی مرا ہوتا ہے اس کو ناگوار
جس کی محفل کو مسرت آشنا میں نے کیا
توڑ کر شکوہ شکایت کی ہر اک دیوار کو
اس کے اپنے بیچ کا طے فاصلا میں نے کیا
خون دل سے زیست کی تاریخ لکھنے کے لئے
دار پر جانے کا پہلے فیصلہ میں نے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.