تیری محفل میں روشنی نہ ہوئی
تیری محفل میں روشنی نہ ہوئی
آج بھی دور تیرگی نہ ہوئی
زندگی سے تو موت بہتر ہے
ایسے جینے میں زندگی نہ ہوئی
دوسری داستاں سناتے کیا
پہلی روداد ختم ہی نہ ہوئی
ایک اور زندگی ہے موت کے بعد
یعنی یہ زیست عارضی نہ ہوئی
چاہئے دوستی کو رنگ وفا
آشنائی ہی دوستی نہ ہوئی
ہم تو انسان دوست ہیں ایسے
کوئی صورت بھی اجنبی نہ ہوئی
ہم نے غم بھر لئے ہیں دامن میں
جب میسر کوئی خوشی نہ ہوئی
کیا کلیمؔ انتظار صبح حسیں
لوگ کہتے ہیں شام ہی نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.