Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری محفل سے میں کیا جاتا ہوں

محمد فہیم

تیری محفل سے میں کیا جاتا ہوں

محمد فہیم

MORE BYمحمد فہیم

    تیری محفل سے میں کیا جاتا ہوں

    دل کے ملبے میں دبا جاتا ہوں

    میں رفو گر کے اشارے پر ہوں

    چاک داماں ہوں سیا جاتا ہوں

    دیکھ کر مجھ کو یوں نالاں مت ہو

    تو کہے تو میں چلا جاتا ہوں

    تیرے کوچے سے گزر ہوتا ہے

    آپ ہی آپ رکا جاتا ہوں

    جرم کیا ہے یہ تو معلوم نہیں

    پس دیوار چنا جاتا ہوں

    بھیک مانگی ہے محبت کی مگر

    اپنی نظروں میں گرا جاتا ہوں

    عہد کرتا ہوں بھلانے کا تجھے

    پھر تری باتوں میں آ جاتا ہوں

    میں سخن تیرا نہیں ہوں پھر بھی

    تیرے شعروں میں پڑھا جاتا ہوں

    آرزو چاند ستاروں کی ہے

    آسمانوں میں اڑا جاتا ہوں

    اس نے ساون کی تمنا کی ہے

    اپنی آنکھوں سے بہا جاتا ہوں میں

    اس قدر راس ہے تنہائی مجھے

    اپنے سائے سے جدا جاتا ہوں

    لوگ پاگل تو سمجھتے ہوں گے

    میں جو بے وقت ہنسا جاتا ہوں

    وہ کہیں اور سے دیتا ہے صدا

    میں کہیں اور چلا جاتا ہوں

    دے کے لالچ ترے خوابوں کا میں

    اپنی آنکھوں کو سلا جاتا ہوں

    غیر پھر غیر ہیں کیا کیجے گلہ

    دھوکہ اپنوں سے ہی کھا جاتا ہوں

    آگ خود دل میں لگا رکھی ہے

    اپنے ہاتھوں ہی جلا جاتا ہوں

    زندہ رہنے کی وجہ صرف ہے تو

    تیرے وعدوں پہ جیا جاتا ہوں

    ایک دیوار اٹھانے کے لئے

    ایک دیوار گرا جاتا ہوں

    توڑا جاتا ہے مجھے روز فہیمؔ

    روز تعمیر کیا جاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے