Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری منشا ہے خاموشی میری ہے مرضی آواز

ناصرہ زبیری

تیری منشا ہے خاموشی میری ہے مرضی آواز

ناصرہ زبیری

MORE BYناصرہ زبیری

    تیری منشا ہے خاموشی میری ہے مرضی آواز

    آؤ مل کر آج بنائیں ہم کوئی فرضی آواز

    چھاگل بھی لبریز ہے اب تو لیکن میری گونگی پیاس

    تیری اوک سے پینا چاہے ٹھنڈے چشمے کی آواز

    کس کی ہو زرخیز سماعت کس کی بنجر کیا معلوم

    بھٹکے ہر اک سمت ٹٹولے ہر رستہ اندھی آواز

    دل سے لب تک آتے آتے لفظ بدل جاتے ہیں اب

    پہلے آ جاتی تھی ہونٹوں پر خالص سچی آواز

    ایک سے ہیں آداب زباں بندی کے ہر اک محفل میں

    صبر کا جام اٹھا اے دل اور خاموشی سے پی آواز

    عذر اصول جواز کے چرخے کات رہا ہے ہر کوئی

    تو بھی اپنی مجبوری کا دھاگا لے اور سی آواز

    وہی مسلسل بیچ ہمارے ایک مسافت کی دوری

    ویسے ہر اک موڑ پہ رک کے اس نے ہم کو دی آواز

    زیر لب کچھ مانگ رہے تھے سب کشکول لیے جس سے

    اس نے پھینکی میرے کاسے میں سب سے اونچی آواز

    سوچ رہی ہوں نام پہ اپنے چونک کے پیچھے مڑتے ہوئے

    وہم تھا میرا یا پھر سچ مچ تیری ہی وہ تھی آواز

    گہری خاموشی میں بہتے بے آباد جزیروں سے

    کس نے میرا نام پکارا کس نے مجھ کو دی آواز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے