تیری نظروں سے یار اتر جاؤں
اس سے بہتر یہ ہے کہ مر جاؤں
میں بھی اب کیا کروں اے میرے رقیب
میری فطرت نہیں کہ ڈر جاؤں
گر تو دستار مانگ لے مجھ سے
تیرے قدموں میں دے کے سر جاؤں
پھر کوئی اور ہی بنوں آخر
ٹوٹ جاؤں تو اس قدر جاؤں
تو بھی بے شک نظر گھما لینا
میں اگر پھیر کر نظر جاؤں
تو مجھے چھوڑ کر نہیں جانا
میں تجھے چھوڑ کر اگر جاؤں
اوپر اوپر تو پار جا نہ سکا
سوچتا ہوں بھنور بھنور جاؤں
ہاتھ خالی ہیں چشم تر ہے میری
اب تو ہی بول کیسے گھر جاؤں
یوں معطر کروں فضا نایابؔ
خوشبوؤں کی طرح بکھر جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.