Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری نگاہ لطف بھی ناکام ہی نہ ہو

خورشید رضوی

تیری نگاہ لطف بھی ناکام ہی نہ ہو

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    تیری نگاہ لطف بھی ناکام ہی نہ ہو

    دل تو وہ زخم ہے جسے آرام ہی نہ ہو

    چونکا ہوں نیم شب بھی یہی سوچ سوچ کر

    وہ آفتاب اب بھی لب بام ہی نہ ہو

    تم جس کو جانتے ہو فقط اپنی طبع خاص

    وہ رنج وہ فسردہ دلی عام ہی نہ ہو

    آہستہ اس لرزتے ہوئے پل پہ رکھ قدم

    صدیوں کا انہدام ترے نام ہی نہ ہو

    اے دل مفر تو کار جہاں سے نہیں مگر

    اتنا تو کر کہ اس میں سبک گام ہی نہ ہو

    دستک سی دے رہی ہے دریچے پہ باد صبح

    اے محو خواب سن کوئی پیغام ہی نہ ہو

    خورشیدؔ تو نے کیسے نبھائیں یہ عزلتیں

    جیسے تجھے کسی سے کوئی کام ہی نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے