تیری پازیب نے کیا نیند میں سانسیں لی ہیں
تیری پازیب نے کیا نیند میں سانسیں لی ہیں
میں نے کس ریشمی جھنکار سے باتیں کی ہیں
جگمگاتے ہوئے مہتاب سے کرنیں لے کر
بات کے زخم نہیں زخم کی راتیں سی ہیں
اپنے ہی سامنے لگتا ہے بنا ہو یہ جہاں
آج اک پل میں کئی یگ کئی صدیاں جی ہیں
اب نہیں ہوتا کسی سانپ کے کاٹے کا اثر
عشق میں زہر کی ہم نے کئی ندیاں پی ہیں
مہربانی کی کوئی ایک نظر ہم پر بھی
چاہنے والوں میں تیرے مری جاں ہم بھی ہیں
جس نے اک بار ہوس سے نہیں دیکھا تجھ کو
وہ گنہ گار کوئی اور نہیں ہم ہی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.