Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری پرچھائیں کو اب دھوپ دکھانی ہے مجھے

شاہنواز انصاری

تیری پرچھائیں کو اب دھوپ دکھانی ہے مجھے

شاہنواز انصاری

MORE BYشاہنواز انصاری

    تیری پرچھائیں کو اب دھوپ دکھانی ہے مجھے

    اس لیے خواب کی دیوار گرانی ہے مجھے

    حسرتوں کا ابھی لوبان سلگ جائے ذرا

    پھر دھوئیں پر تیری تصویر بنانی ہے مجھے

    دھیمے لہجے میں بہت چیخ لیا ہے میں نے

    اب تو آواز کی رفتار بڑھانی ہے مجھے

    جو مقدر میں لکھا ہے وہ میسر ہے مگر

    آخری بار وہ زنجیر ہلانی ہے مجھے

    کاش اس بار میں دریاؤں سے زندہ لوٹوں

    کیونکہ یہ خاک تو مٹی میں دبانی ہے مجھے

    جس کا کردار ہے دراصل کہانی میری

    اب تو درکار وہی اصل کہانی ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے