تیری قربت سے کچھ زیادہ ہے
تیری قربت سے کچھ زیادہ ہے
ہجر لذت سے کچھ زیادہ ہے
اے مری جان میری بدنامی
تیری شہرت سے کچھ زیادہ ہے
وہ جو معصوم سی محبت تھی
اب عقیدت سے کچھ زیادہ ہے
عمر بھر اپنے آپ سے لڑنا
میری ہمت سے کچھ زیادہ ہے
غم زیادہ سو شاعری اپنی
اس سہولت سے کچھ زیادہ ہے
جس کو چاہا تھا اس کا مر جانا
اک قیامت سے کچھ زیادہ ہے
یہ جو مسعودؔ ہو گئی دنیا
میری حیرت سے کچھ زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.