تیری راہوں میں ڈال کر ڈیرے
ترے رستے میں بیٹھنا ہے مجھے
تیری راہوں کی خاک چھاننی ہے
خود کو مٹی میں روندنا ہے مجھے
وصل کی اب نہیں کوئی صورت
دور سے روز دیکھنا ہے مجھے
تجھ کو چھونے کی بھی نہیں خواہش
تجھ کو آنکھوں سے چومنا ہے مجھے
تجھ کو صحن حرم میں مانگا تھا
تجھ کو ریکھا میں ڈھونڈھنا ہے مجھے
یاد آتی نہیں تمہیں میری
تجھ سے اک بار پوچھنا ہے مجھے
تجھ کو فرصت نہیں ہے سننے کی
اپنی غزلوں میں بولنا ہے مجھے
تیرے خوابوں میں مست رہتی ہیں
اپنی آنکھوں کو نوچنا ہے مجھے
تیرے بارے میں سوچ ہاری ہوں
اپنے بارے بھی سوچنا ہے مجھے
یہ سفر کس قدر کٹھن ہے ناں
دائروں میں ہی گھومنا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.