تیری رحمت سے اچانک دور ہو جاؤں نہ میں
تیری رحمت سے اچانک دور ہو جاؤں نہ میں
ایک مالک سے کہیں مزدور ہو جاؤں نہ میں
میرے مالک ایک چھوٹی سی دعا کر لے قبول
رحمتیں پا کر تری مغرور ہو جاؤں نہ میں
جھلملاتا سا دیا ہوں خوف ہے دل میں تو بس
دیکھتے ہی دیکھتے بے نور ہو جاؤں نہ میں
اس قدر تو امتحان صبر مت لے اب مرا
در سے اٹھنے کے لیے مجبور ہو جاؤں نہ میں
اس سے ملنے کی دوبارہ اس لئے کوشش نہ کی
اس کے ہاتھوں پھر کہیں رنجور ہو جاؤں نہ میں
اس نے جب پردا ہٹایا پھیر لی میں نے نگاہ
اس لئے کہ جل کے کوہ طور ہو جاؤں نہ میں
آئنہ مجھ کو بنایا ہے تو رکھ محفوظ بھی
پتھروں کی زد میں آکر چور ہو جاؤں نہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.