دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج
دیکھ تیری صحبتوں کا کیا اثر آیا ہے آج
ایک آوارہ پرندہ پھر سے گھر آیا ہے آج
تیری فرقت میں بھی قربت اس طرح محسوس کی
چاند میں چہرہ ترا مجھ کو نظر آیا ہے آج
زندگی میں کھوئے دیکھے سب یقیں جاتا رہا
تو ملا تو پھر یقیں اک لوٹ کر آیا ہے آج
آ کے تم نے سچ یہ ہے قسمت مری دی ہے سنوار
یا ترس مالک کو مجھ پر اس قدر آیا ہے آج
تیری باتوں میں یقیں میں ایسی سچائی ملی
دل میں جینے کا ارادہ پھر ابھر آیا ہے آج
لوگ کہتے ہیں مری آنکھوں میں ہے اب روشنی
عکس تیرا ہی انہیں بے شک نظر آیا ہے آج
دی معافی جا تجھے تو بھی کرے گا یاد کیا
لے کے تیرا خط وہ قاصد قبر پر آیا ہے آج
عشق بھی اس کو نہ سمجھوں تو بتا تو کس لئے
دل میں حاصل کے خدا بن کر اتر آیا ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.