Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری صورت سے نہیں تجھ سے محبت ہوئی ہے

شہزاد بیگ

تیری صورت سے نہیں تجھ سے محبت ہوئی ہے

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    تیری صورت سے نہیں تجھ سے محبت ہوئی ہے

    شدت ضبط میں جو حالت وحشت ہوئی ہے

    میرے اطراف میں جو پھول کھلے ہیں مرے دوست

    تیرے ہونے سے ہی تو ان میں یہ رنگت ہوئی ہے

    عرصۂ ہجر میں اے ٹوٹ کے رونے والے

    اس سے پہلے بھی کبھی تیری یہ حالت ہوئی ہے

    پیاس اتنی ہے کہ ہلکان ہوا جاتا ہوں

    مجھ کو تجھ سے نہیں دریا سے شکایت ہوئی ہے

    شہر کا شہر جو گلیوں میں امڈ آیا تھا

    ایسے لگتا تھا یہاں کوئی بغاوت ہوئی ہے

    دل دھڑکنے کا سبب پوچھ رہے ہو تو سنو

    تیری آمد ہی مجھے وجہ مسرت ہوئی ہے

    میں خدا کی طرح شہزادؔ اسے چاہتا ہوں

    اس لیے میری محبت بھی عبادت ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے