تیری طرح ملال مجھے بھی نہیں رہا
تیری طرح ملال مجھے بھی نہیں رہا
جا اب ترا خیال مجھے بھی نہیں رہا
تو نے بھی موسموں کی پذیرائی چھوڑ دی
اب شوق ماہ و سال مجھے بھی نہیں رہا
میرا جواب کیا تھا تجھے بھی خبر نہیں
یاد اب ترا سوال مجھے بھی نہیں رہا
جس بات کا خیال نہ تو نے کبھی کیا
اس بات کا خیال مجھے بھی نہیں رہا
توڑا ہے تو نے جب سے مرے دل کا آئنہ
اندازۂ جمال مجھے بھی نہیں رہا
باقیؔ میں اپنے فن سے بڑا پرخلوص ہوں
اس واسطے زوال مجھے بھی نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.