تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں
تیری تصویروں کو دیکھ پگھلتی ہیں
اب یہ آنکھیں ہم سے نہیں سنبھلتی ہیں
ہر دن چہرہ الگ طرح کا ہوتا ہے
غم کی شکلیں بھی تو روز بدلتی ہیں
ان خوابوں کا سچ ہونا کیا ممکن ہے
جن کے خاطر آنکھیں میری جلتی ہیں
جانے کس کا لہجہ اس پر حاوی ہے
اس کی باتیں اب انگار اگلتی ہیں
دل کے قبرستان کا یاروں کیا کہنا
لاشیں بس جذبات کی اس میں پلتی ہیں
جب تک ہوں میں زندہ ملنے آ جاؤ
لمحہ لمحہ سانسیں روز نکلتی ہیں
امیدوں کا سورج روز نکلتا ہے
شام کے جیسی میتؔ امیدیں ڈھلتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.