تیری تو بات بات سے ہے مجھ کو اختلاف
تیری تو بات بات سے ہے مجھ کو اختلاف
ہر بات میں ثبات سے ہے مجھ کو اختلاف
تیرے کرم سے آتی ہے بدلے کی بو مجھے
سو ان معاملات سے ہے مجھ کو اختلاف
بیٹھے ہوں جس کی گھات میں سارے گناہ گار
ایسی اندھیری رات سے ہے مجھ کو اختلاف
ہو جن میں درجہ بندی امیر و غریب کی
ایسے تعلقات سے ہے مجھ کو اختلاف
ہر چال میں ہی مات ہو گلؔ میرے شاہ کی
ایسی بچھی بساط سے ہے مجھ کو اختلاف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.