تیری الفت کی نظر مجھ پہ جو پیہم ہوگی
تیری الفت کی نظر مجھ پہ جو پیہم ہوگی
روح پر خوشیوں کی برسات چھما چھم ہوگی
دل میں جو بات ہے اک دوجے سے کھل کر کہہ دیں
کب تلک بات ہماری بھلا مبہم ہوگی
قربتیں ہم سے بڑھانے کا تکلف نہ کریں
آپ بدلیں گے تو تکلیف نہ پھر کم ہوگی
دل کے صحرا میں بھی آ جائے گی چپکے سے بہار
سانس جب ان کی مری سانس میں مدغم ہوگی
پیار کے بیج اسی آس پہ بوئے ہم نے
آج ہے خشک مگر کل یہ زمیں نم ہوگی
آپ کے آنے سے دنیا مری ہوگی روشن
چاند تاروں کی چمک آپ ہی مدھم ہوگی
ایک دن آئے گا فرحت بھرا موسم ازکیٰؔ
پھر مری آنکھوں سے برسات بھی کم کم ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.