تیری الفت کو جگا رکھا ہے
تیری الفت کو جگا رکھا ہے
دل میں طوفان اٹھا رکھا ہے
رنج و راحت ہیں گلے شکوے ہیں
کیسا گھر بار سجا رکھا ہے
اس کا احسان کہ اس کے دل نے
فاصلہ ہم سے سدا رکھا ہے
وقت کیوں ریت سا پھسلا جائے
ہم نے مٹھی میں دبا رکھا ہے
سامنے رہتے ہوئے بھی اس نے
خود کو پردے میں چھپا رکھا ہے
شاد ہر پل ہیں کہ ہم نے دل کو
خوگر درد بنا رکھا ہے
خار ہے جس کی زباں اس نے بھی
گھر کو پھولوں سے سجا رکھا ہے
کوئی جنبش پس پردہ ہو کبھی
سر ترے در سے لگا رکھا ہے
وہ بھی کیا دل ہے کہ جس میں انجمؔ
نام رکھا نہ پتا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.