تیری وفا کی حقیقت میں آزما نہ سکا
تیری وفا کی حقیقت میں آزما نہ سکا
بہت قریب بھی رہ کر میں تجھ کو پا نہ سکا
پڑھی جو فون کی ہر سمت رینگتی تحریر
میں اس کے بعد کسی طرح مسکرا نہ سکا
ترے سلوک پہ شکوہ نہیں ہے کوئی مجھے
میں خود ہی اپنی تمناؤں کو دبا نہ سکا
ترے کرم میں کمی ہو کچھ ایسی بات نہ تھی
ترے خلوص کا میں بار ہی اٹھا نہ سکا
بہت خلوص تھا ہر چند میری باتوں میں
وہ اپنے طنز کا نشتر مگر چھپا نہ سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.