تیری یادیں بحال رکھتی ہے
تیری یادیں بحال رکھتی ہے
رات دل پر وبال رکھتی ہے
شب غم کی یہ راگنی بن میں
بانسری جیسی تال رکھتی ہے
دل کی وادی سے اٹھنے والی کرن
وحشتوں کو اجال رکھتی ہے
بام و در پر اترنے والی دھوپ
سبز رنگ ملال رکھتی ہے
شام کھلتی ہے تیرے آنے سے
لب پہ تیرا سوال رکھتی ہے
ایک لڑکی اداس صفحوں میں
اک جزیرہ سنبھال رکھتی ہے
آخری دیپ کی لرزتی لو
مہر و مہ سا جمال رکھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.