تیری یادوں نے کبھی چین سے جینے نہ دیا
تیری یادوں نے کبھی چین سے جینے نہ دیا
میں نے چاہا تو مجھے زہر بھی پینے نہ دیا
یوں ہی بن بن کے بگڑتے رہے آئین وفا
بے سہاروں کو سہارا تو کسی نے نہ دیا
غم تو غم جوش مسرت نے بڑھایا وہ جنوں
چاک داماں کسی عنوان بھی سینے نہ دیا
زندگی غم سے سنورتی ہے یہ مانا لیکن
منزل غم میں سہارا تو کسی نے نہ دیا
آج کیوں آ گئے تم درد کا درماں بن کر
جام فرقت بھی مجھے چین سے پینے نہ دیا
تیرے ملنے کی خوشی تیرے بچھڑنے کا ملال
غمزۂ شام و سحر نے ہمیں جینے نہ دیا
کس سے شکوہ کریں ویرانیٔ ہستی کا حیاتؔ
ہم نے خود اپنی تمناؤں کو جینے نہ دیا
- کتاب : bu-e-saman (Pg. 141)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.