تیری ذمہ داریوں سے بھاگنا ممکن نہیں
تیری ذمہ داریوں سے بھاگنا ممکن نہیں
تجھ میں میں یا مجھ میں تو یہ جاننا ممکن نہیں
دل کے دروازے پہ اس کے دستکیں دیتے رہو
کیسے رہتا ہے وہ پھر ناآشنا ممکن نہیں
ہو گئی ہے کیسی دنیا دیکھ میرے دوست آج
ہے پرایا کون اپنا جاننا ممکن نہیں
کتنی بھی پڑھ لو کتابیں کتنے بھی دعوے کرو
پھر بھی اس دنیا میں سب کچھ جاننا ممکن نہیں
میں نے کر لیں اتنی اونچی گھر کی دیواریں کہ اب
ایسے ویسوں کا مرے گھر جھانکنا ممکن نہیں
کون کہتا ہے کہ مذہب نے لڑایا ہے ہمیں
اور تم کچھ بھی کہو یہ جاننا ممکن نہیں
اس قدر تم گر گئے اپنی ہی نظروں سے سجیتؔ
کہہ رہے ہو آئنے کا سامنا ممکن نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.