تیور تمہارے دیکھ کر آدھا سخن کروں
تیور تمہارے دیکھ کر آدھا سخن کروں
ورنہ میں چاہتا ہوں زیادہ سخن کروں
مجھ کو مری غزل کا چمکنا پسند ہے
پورا کروں یہ نیک ارادہ سخن کروں
خاموشی دب نہ جائے معانی کے بوجھ سے
آہستہ اس کی پشت پہ لادا سخن کروں
یہ کم نمو چراغ مجھے دیکھتے رہیں
جب باد تند سے سر جادہ سخن کروں
جو بات میرے دل میں ہے سب کو پتا چلے
اکثر یہ سوچتا ہوں کہ سادہ سخن کروں
میرا کمال یہ ہے بساط کمال پر
شاہوں کے روبرو میں پیادہ سخن کروں
میں اک قدیم متن کی صورت لکھا ہوا
پہنوں حروف نو کا لبادہ سخن کروں
یہ شاعری ہے کوئی تجارت نہیں جناب
تف ہے اگر برائے افادہ سخن کروں
یاورؔ میں کوئی شاعر کم حوصلہ نہیں
جو دیکھ کر زمین کشادہ سخن کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.