تیز آندھی تھے بگولہ تھے صبا تھے ہم بھی
تیز آندھی تھے بگولہ تھے صبا تھے ہم بھی
اپنی اوقات سے ہر چند سوا تھے ہم بھی
ڈھل گیا عمر کا سورج تو یہ احساس ہوا
چار دن کے لئے کیا جانئے کیا تھے ہم بھی
لغزشیں ہم سے بھی کیا کیا نہ بہر گام ہوئیں
پوچھئے ہم سے تو پابند وفا تھے ہم بھی
آج ٹھکرائے ہوئے سنگ کی صورت ہی سہی
کل لرزتے ہوئے ہونٹوں کی دعا تھے ہم بھی
غم تو یہ ہے نہ ملے ہم کو پرکھنے والے
دہر میں آئنہ صدق و صفا تھے ہم بھی
ہو گئے بس کہ بدلتی ہوئی قدروں کے شکار
اپنے اسلاف کے نقش کف پا تھے ہم بھی
ہم نے چھوڑا نہ کہاں اپنا اثر اے افضلؔ
نالۂ صبح تھے یا آہ رسا تھے ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.