تھا بہت بے درد لیکن حوصلہ دیتا رہا
تھا بہت بے درد لیکن حوصلہ دیتا رہا
وہ مجھے ہر شب نئے گھر کا پتہ دیتا رہا
میں اسے ڈھونڈا کیا جسموں کی جنت میں مگر
وہ مجھے خوابوں میں ملنے کی سزا دیتا رہا
کب اسے رکنے کی فرصت تھی غرور حسن میں
میں تعاقب میں رواں تھا میں صدا دیتا رہا
جل رہا تھا خود ہی بے مائیگی کی آگ میں
میں اسی دامن سے شعلوں کو ہوا دیتا رہا
گرچہ مہلک تھا مگر انصاف کی امید پر
مدتوں اک زخم قاتل کو صدا دیتا رہا
میں تو اس کی جستجو میں تھا گزر آیا مگر
دشت ماضی دیر تک بوئے وفا دیتا رہا
سب سے پیچھے رہ گیا ہوں عرشؔ یوں اس دشت میں
میں سفر میں ہر کسی کو راستہ دیتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.