Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا دام ہوس ہی کچھ ایسا وہ لوٹ کے آنا بھول گیا

حکیم رازی ادیبی اشرفی

تھا دام ہوس ہی کچھ ایسا وہ لوٹ کے آنا بھول گیا

حکیم رازی ادیبی اشرفی

MORE BYحکیم رازی ادیبی اشرفی

    تھا دام ہوس ہی کچھ ایسا وہ لوٹ کے آنا بھول گیا

    جو بستی بستی پھرتا تھا وہ گھر کا رستہ بھول گیا

    وہ لمحہ کیسا لمحہ تھا جب ان سے نظر ٹکرائی تھی

    یہ منزل کون سی منزل ہے میں ہوش میں آنا بھول گیا

    یہ بات سبھی کے علم میں ہے اور سارا زمانہ شاہد ہے

    وہ شخص ذلیل و خوار ہوا جو درد کا رشتہ بھول گیا

    وہ سامنے تھے تو کہہ نہ سکا جب لوٹ گئے تو یاد آیا

    یہ بھول گیا وہ بھول گیا میں جانے کیا کیا بھول گیا

    خوش فہمی کہاں لے آئی ہے اب میں ہوں مری تنہائی ہے

    میں بھول گیا تھا دنیا کو مجھ کو بھی زمانہ بھول گیا

    اوروں کے لئے مرہم لے کر میں گلیوں گلیوں بھٹکا ہوں

    کیا کہئے مگر خود اپنے ہی زخموں کا مداوا بھول گیا

    نیرنگی عالم نے رازیؔ وہ تلخ حقائق بخشے ہیں

    وہ اپنی کہانی بھول گئے میں اپنا فسانہ بھول گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے