تھا فخر جس پہ مجھ کو مری ذات کی طرح
تھا فخر جس پہ مجھ کو مری ذات کی طرح
بدلا ہے وہ بھی صورت حالات کی طرح
فکر معاش ذہن پہ جب سے محیط ہے
ہے دن کی روشنی بھی مجھے رات کی طرح
امید وصل کا ہوا جو جام چور چور
برسے ہیں اشک آنکھ سے برسات کی طرح
اب تک ہے یاد آپ کا انداز گفتگو
مجھ کو سرور و کیف کے نغمات کی طرح
تب زندگی کا لطف ہے یا رب جہان میں
ان کی نظر ہو عین عنایات کی طرح
غش کھا کے آخرش وہ گرا دشمن خلوص
میرا جنازہ دیکھ کے بارات کی طرح
گزری ہے اپنی زندگی تیرے فراق میں
بسمل کے کرب داشتہ لمحات کی طرح
یہ کیا ہوا کہ دل پہ گزرنے لگی گراں
اب تو خوشی کی بات بھی صدمات کی طرح
سائرؔ یہ کیا ہوا ہے زمانے کی چال کو
ملتا ہے اب خلوص بھی سوغات کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.