تھا حرف شوق صید ہوا کون لے گیا
میں جس کو سن سکوں وہ صدا کون لے گیا
اک میں ہی جامہ پوش تھا عریانیوں کے بیچ
مجھ سے مری عبا و قبا کون لے گیا
احساس بکھرا بکھرا سا ہارا ہوا بدن
چڑھتی حرارتوں کا نشہ کون لے گیا
باتوں کا حسن ہے نہ کہیں شوخی بیاں
شہر نوا سے حرف و صدا کون لے گیا
میں کب سے ہوں اسیر سرابوں کے جال میں
نیلے سمندروں پہ گھٹا کون لے گیا
مے خانہ چھوڑ گھر کی فضاؤں میں آ گئے
ہم سے متاع لغزش پا کون لے گیا
میں جب نہ تھا تو مجھ پہ بہت قہقہے لگے
احباب سے سرشت وفا کون لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.