تھا انتظار کہ اب آئے گا نہیں آیا
تھا انتظار کہ اب آئے گا نہیں آیا
کہیں وہ موڑ رہ عشق کا نہیں آیا
وہ لمحہ ہائے ہمارے قریب آنے کا
قریب آ گیا تھا کیا ہوا نہیں آیا
جو حال تھا مرا انجام جانتے تھے سبھی
سو رشتے دار کوئی دور کا نہیں آیا
میں کار عشق میں ماہر تھا جو کہ تھا مشکل
بھلانا کام تھا آسان سا نہیں آیا
تھی اور بھی کئی راہیں جو مجھ تک آتی تھیں
وہ اور راہ پہ چلتا رہا نہیں آیا
نہ پوچھ آنکھ سے کیوں بہہ رہی ہے ریت مرے
نہ پوچھ دشت میں میں آج کا نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.