Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا جو میرے ذوق کا سامان آدھا رہ گیا

برقی اعظمی

تھا جو میرے ذوق کا سامان آدھا رہ گیا

برقی اعظمی

MORE BYبرقی اعظمی

    تھا جو میرے ذوق کا سامان آدھا رہ گیا

    بحر دل میں عشق کا طوفان آدھا رہ گیا

    میں ادھر بے چین ہوں اور وہ ادھر ہے مضطرب

    داستان عشق کا عنوان آدھا رہ گیا

    چند لمحے بعد ہی آ کر وہ رخصت ہو گیا

    اس سے ملنے کا تھا جو ارمان آدھا رہ گیا

    اس کی تصویر تصور ہے نظر کے سامنے

    خانۂ دل میں جو تھا مہمان آدھا رہ گیا

    تشنۂ تکمیل ہے میرے سوالوں کا جواب

    میں سمجھتا تھا جسے آسان آدھا رہ گیا

    ابن آدم کی کبھی پوری نہیں ہوتی ہوس

    وہ سمجھتا ہے ابھی سامان آدھا رہ گیا

    علم ظاہر اور باطن لازم و ملزوم ہیں

    جو نہ سمجھے اس کو وہ انسان آدھا رہ گیا

    اپنی اپنی سرحدوں سے ہیں سبھی نا مطمئن

    چین آدھا رہ گیا جاپان آدھا رہ گیا

    سب کی ڈفلی ہے الگ اور سب کا اپنا راگ ہے

    شیخ آدھا رہ گیا اور خان آدھا رہ گیا

    ناقدوں کے درمیاں ہے ان دنوں موضوع بحث

    میرؔ اور غالبؔ کا جو دیوان آدھا رہ گیا

    شعر لکھ سکتا نہیں جو کر رہا ہے اس کی شرح

    شعر فہمی کا تھا جو رجحان آدھا رہ گیا

    کہہ رہا ہے جس کی نظروں میں برابر ہیں سبھی

    اس امیر شہر کا فرمان آدھا رہ گیا

    ہے کبھی نیمے دروں وہ اور کبھی نیمے بروں

    آدمی کا آج کل ایمان آدھا رہ گیا

    اک جھلک دکھلا کے اپنی جو کبھی لوٹا نہیں

    اس کے برقیؔ ہجر میں بے جان آدھا رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے