Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا کہاں لکھنا اسے لیکن کہاں پر لکھ دیا

فضا ابن فیضی

تھا کہاں لکھنا اسے لیکن کہاں پر لکھ دیا

فضا ابن فیضی

MORE BYفضا ابن فیضی

    تھا کہاں لکھنا اسے لیکن کہاں پر لکھ دیا

    میں زمیں کا حرف مجھ کو آسماں پر لکھ دیا

    جس کے پڑھنے سے رہی قاصر بھنور کی آنکھ بھی

    کون جانے کیا ہوا نے بادباں پر لکھ دیا

    کچھ تو کر دریا مرے ان کو ڈبو یا پار کر

    کشتیوں نے اپنا دکھ آب رواں پر لکھ دیا

    بیٹھ کر اب زرد پتوں کے ورق پلٹا کرو

    تبصرہ لکھنے کو موسم نے خزاں پر لکھ دیا

    حشر میں خانہ خرابی کو ٹھکانہ چاہیئے

    اس نے میرا نام بھی اپنے مکاں پر لکھ دیا

    اور با معنی ہوا تشکیک کا پچھلا نصاب

    کیا کہوں اہل یقیں نے کیا گماں پر لکھ دیا

    تم اسے کہہ لو حساب دوستاں در دل فضاؔ

    ہم نے اپنا نفع بھی لوح زیاں پر لکھ دیا

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 253)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے