Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا پہلا سفر اس کی رفاقت بھی نئی تھی

فرحت ندیم ہمایوں

تھا پہلا سفر اس کی رفاقت بھی نئی تھی

فرحت ندیم ہمایوں

MORE BYفرحت ندیم ہمایوں

    تھا پہلا سفر اس کی رفاقت بھی نئی تھی

    رستے بھی کٹھن اور مسافت بھی نئی تھی

    دل تھا کہ کسی طور بھی قابو میں نہیں تھا

    رہ رہ کے دھڑکنے کی علامت بھی نئی تھی

    جب اس نے کہا تھا کہ مجھے عشق ہے تم سے

    آنکھوں میں جو آئی تھی وہ حیرت بھی نئی تھی

    صدیوں کے تعلق کا گماں ہونے لگا تھا

    جب کہ مری اس شخص سے نسبت بھی نئی تھی

    واقف بھی نہیں تھا میں کسی سود و زیاں سے

    اس عشق کے سودے میں شراکت بھی نئی تھی

    خوابوں کے بکھر جانے کا دھڑکا بھی لگا تھا

    بیدارئ شب کی مجھے عادت بھی نئی تھی

    تعبیر کہاں ڈھونڈنے جاتیں مری آنکھیں

    ان کو تو کسی خواب کی زحمت بھی نئی تھی

    دل واقف آداب محبت بھی نہیں تھا

    دنیا کے رواجوں سے بغاوت بھی نئی تھی

    پھر میں کہ کسی نشے کا عادی بھی نہیں تھا

    اور میرے لیے وصل کی لذت بھی نئی تھی

    یوں کار جنوں کرنا خرد مندوں میں رہ کر

    جو ڈالی تھی تم نے وہ روایت بھی نئی تھی

    مأخذ :
    • کتاب : Sare Khawab us ke hain (Pg. 56)
    • Author : Farhat Nadeem Humayun
    • مطبع : Mugals Goup Of Publications (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے