Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا ان کی طرح میں بھی آغاز میں سودائی

جعفر رضا

تھا ان کی طرح میں بھی آغاز میں سودائی

جعفر رضا

MORE BYجعفر رضا

    تھا ان کی طرح میں بھی آغاز میں سودائی

    بڑھنے دو جنوں یاراں آ جائے گی دانائی

    پھر دل کا تقاضہ ہے اس شوخ سے کچھ کہئے

    پھر کوہ تمنا پر اک برق سی لہرائی

    آئین زباں بندی جس عہد میں نافذ ہو

    اس عہد میں خاموشی ہو جائے ہے گویائی

    جب آگ لگی گھر میں تھا کون بجھانے کو

    اب تک تو ملا ہم کو ہر شخص تماشائی

    ہشیاری میں غفلت سی غفلت میں بھی ہشیاری

    ہے تیرے قلندر میں اک شان شکیبائی

    خاموش کھڑا تھا میں سب قتل کے درپئے تھے

    جب غور سے دیکھا تو ان میں تھا مرا بھائی

    دن بھر تو شکارے میں گھومے ہیں جناب شیخ

    کہتے ہیں دھرا کیا ہے ہر سمت بجز کائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے