تھا اس کا جیسا عمل وہ ہی یار میں بھی کروں
تھا اس کا جیسا عمل وہ ہی یار میں بھی کروں
ردائے وقت کو کیا داغدار میں بھی کروں
معاف مجھ کو نہ کرنا کسی بھی صورت سے
زمانے تجھ کو اگر اشک بار میں بھی کروں
ملے جو مجھ کو بھی فرصت غم زمانہ سے
کسی کے سامنے ذکر بہار میں بھی کروں
جو ڈالے رہتے ہیں چہروں پہ مصلحت کی نقاب
کیا ایسے لوگوں میں تیرا شمار میں بھی کروں
خدا کرے کہ تجھے وہ مقام بھی ہو نصیب
جہاں پہنچ کے ترا اعتبار میں بھی کروں
سلیقہ مجھ کو جو آ جائے شیر کہنے کا
کہ غزل میرؔ سے نقش و نگار میں بھی کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.