Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا یقیں کا تذکرہ وہم و گماں تک لے گئے

عزیز قادری

تھا یقیں کا تذکرہ وہم و گماں تک لے گئے

عزیز قادری

MORE BYعزیز قادری

    تھا یقیں کا تذکرہ وہم و گماں تک لے گئے

    بات نکلی تھی کہاں کی تم کہاں تک لے گئے

    تم گئے اور اعتبار راز داں تک لے گئے

    بات جو میری تھی غیروں کی زباں تک لے گئے

    منزل دار و رسن کے حسن کا طالب تھا میں

    راہبر مجھ کو فقط کوئے بتاں تک لے گئے

    کیوں کسی کو زحمت بیداد دیں خوددار ہیں

    آگ کے شعلوں کو ہم خود آشیاں تک لے گئے

    سرفروشی نے بڑھا دی اور بھی کچھ آبرو

    لوگ دامن کی ہمارے دھجیاں تک لے گئے

    فیصلے دیتے رہے آتش بیانی کے خلاف

    مسئلہ جب کوئی ہم اہل زباں تک لے گئے

    آئے جب جھونکے ہواؤں کے تو مقتل میں عزیزؔ

    گرمیاں میرے لبوں کی گلستاں تک لے گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے