ٹھان لی تو اپنے کیا اغیار کیا
ٹھان لی تو اپنے کیا اغیار کیا
حوصلے کو چین کی دیوار کیا
دیکھیے تاریخ شاہد ہے جناب
ہو زباں شیریں تو پھر ہتھیار کیا
اپنے ہمسائے کی بیٹی ہے جواں
بیچنا پڑ جائے گا گھر بار کیا
کام کچھ بنتا نہیں تدبیر سے
ہے مجھے ماں کی دعا درکار کیا
آخرت پر جن کی نظریں جم گئیں
ان کی نظروں میں بھلا سنسار کیا
عشق کی راہوں پہ چلنے کے لئے
راستہ پر خار کیا دشوار کیا
دو گروہوں میں لڑائی روز روز
گاؤں کا مکھیا ہے جانب دار کیا
بھوکے بچے ہر جگہ سو جائیں گے
دوستو فٹ پاتھ کیا اخبار کیا
دھوپ ہی قسمت میں شمسیؔ ہے اگر
مہرباں ہوں گے بھلا اشجار کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.