ٹھہر کے چھت پے ہواؤں کو روک رکھا ہے
ٹھہر کے چھت پے ہواؤں کو روک رکھا ہے
یہ کس نے چاند ستاروں کو روک رکھا ہے
بھلی نہیں ہے یہ دنیا پہ تیری آنکھوں نے
ہم ایسے جانے ہی کتنوں کو روک رکھا ہے
لپٹ تو جائیں یہ جاتے ہوئے پرندوں سے
مگر انا نے درختوں کو روک رکھا ہے
ذرا سا رو یہ جبیں چوم اور جانے دے
تری خموشی نے قدموں کو روک رکھا ہے
لگا ہے ہم کو ملانے میں جذب عشق مگر
عجیب خوف نے دونوں کو روک رکھا ہے
اگرچہ آ چکا ہے کب سے منظر ہجرت
ہمیں نے اپنی ان آنکھوں کو روک رکھا ہے
بچا تو کچھ بھی نہیں ان ضعیف پیڑوں میں
تو کیا ہے جس نے پرندوں کو روک رکھا ہے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 93)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.